بے رنگ زیست میں Ø+سن اتفاقات

کسی نیم باز سے شہر میں
کسی ایسی شکل کو دیکھنا
جسے یاد کرتے تھے ہم کھبی
کبھی خود پرستوں کے درمیاں
کسی Ù…Ø+فل شبِ شہر میں
کسی ایسی شکل کو دیکھنا
جسے دیکھنا تھا ہمیں کبھی
سرِ صبØ+ ابر بہار میں
وہ جھلک سی برق بہار میں
سر بام دامنِ یار سی
جو میرے خیال میں تھی کہیں
کہیں ایک ایسے مقام پر
جو ہے دور سب کی نگاہ سے
کوئی زخم دل کی پکار ہے
جو سنی نہیں ہے کسی Ù†Û’ بھی Ù+Ù+Ù+